Nikah Quotes in Urdu

تری ہی شکل کے بت ہیں کئی تراشے ہوئے
نہ پوچھ کعبۂ دل میں بھی کیا تماشے ہوئے
ہماری لاش کو میدان عشق میں پہچان
بجھی ہوئی سی ہیں آنکھیں تو دل خراشے ہوئے

بوقت وصل کوئی بات بھی نہ کی ہم نے
زباں تھی سوکھی ہوئی ہونٹ ارتعاشے ہوئے
وہ کیسے بات کو تولیں گے اور بولیں گے
جو پل میں تولے ہوئے اور پل میں ماشے ہوئے

مذاق چھوڑ بتا یہ کہ مجھ سے کیا پردہ
ترے نقوش ہیں سارے مرے تلاشے ہوئے
میں تیرے شہر سے نکلا تھا عین اس لمحہ
ترے نکاح پہ تقسیم جب بتاشے ہوئے

یہ میرا عکس جو ٹھہرا تری نگاہ میں ہے
نہیں ہے پیار تو پھر کیا تری صلاح میں ہے
نہیں ہے وقت کی جرأت کہ چھو سکے اس کو
یہ تیرا حسن کہ جب تک مری پناہ میں ہے

نظر جو تجھ پہ رکے تو ذرا نہیں سنتی
کہاں ثواب میں ہے یہ کہاں گناہ میں ہے
زباں سنبھال کے اب نام لے رقیب اس کا
جو تیرا پیار تھا وہ اب مرے نکاح میں ہے

، تلخ حقیقت
✨
،بستر کی بات آئے تو ذات کوئی نہیں دیکھتا
نکاح کی بات آئے تو نسلیں ، یاد آجاتی ہیں

🥺اب اس سے برا اور کیا ہوگا
وہ بچھڑا تو نکاح کی خواہش ہی مر گئ میری

نکاح کر کے زندگی بھر عشق نبھائیں گے ان سے
ہماری محبت کسی ویویلنٹائن ڈے کی مختاج نہیں

ﺩﻋﺎ ﮨﮯ ﮨﺮ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﯽ ﻣﻨﺰﻝ نکاح ﮨﻮ

یہ دل یہ جاں تُجھ پر فدا ہو جاۓ
ہمارے درمیاں میں ہر شئے مباح ہو جاۓ
ماہِ دسمبر میں ہمارے رشتے کی بات ہو
اور آغازِ جنوری میں ہمارا نکاح ہو جاۓ

سب کچھ کیجیئے مگر جائز حلال طریقے سے۔
پسند کیجئے۔
.نکاح کیجئے
.پھول دیجئے
.پھول لیجئے

ہاتھ پکڑ کر پارک لے جائیں یا
جی چاہے تو دنیابھر گھمائیں۔
خوب ہنسی مزاح پیارمحبت کریں۔
ہر پل، ہر لمحہ انجوائے کیجئیے۔
کوئی ٹینشن، کوئی پرابلم نہیں۔
کوئی گناہ نہیں۔
….دو دو تین تین اور چار سے حلال محبت و نکاح کریں

پسند کا شریک سفر چننا آپ کا حق ہے حضرت خدیجہ
رضی اللہ تعالٰی عنہا نے آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم کو ازخود
پرپوز کیا پھر صحابہ وصحابیات رضی اللہ عنہم کی سیرت
پڑھئیے صحابہ رضوان اللہ اجمعین نے بھی صحابیات کو پسند کیا
اور صحابیات نے بھی صحابہ کو نکاح کے پیغام بھیجے پرپوز کیا
آپ بھی اپنا جائز اور شرعی حق استعمال کیجئے۔

اپنے لئے بہترین شریک سفر چنئے نکاح کیجئے ٹوٹ کر پیار کیجئے
پھول دیں پھول لیں
سرعام ہاتھ پکڑیں سرخ گلاب دیں یا موتئیے کا گجرا اور سال میں
ایک دن نہیں 365 دن دیں کوئی ایشو نہیں بس سب کچھ کیجیئے مگر
❤️❤️..جائز طریقے نکاح کریں گناہ نہیں
▬▬▬▬▬ ▬▬▬▬▬

اے میرے اللہ جی آپ نے ہی میرے دل
میں اس کے لیے محبت ڈالی ہے اور میری
اس محبت کو نکاح تک پہنچا دے اور اللہ جی
میری محبت میں کبھی بھی کوئی تیسرا نا اے اللہ
✨جی ہم دونوں کو کبھی بھی جدا نا کرنا

تونے ایک دفعہ کہا تھا کے سعدی میں نے سنا ہے کہ
آخرت میں بھی وہی لوگ ملتے ہیں جو دنیا میں نکاح میں ہوں
اور میں نے بہت گہری نظروں سے تب تمھیں دیکھ کر کہا تھا
ہاں مانی ایسے ہی ہے اور تم نے کہا تھا کچھ بھی ہو جائے تمھیں میں حلال
میں لے کے آؤں گا تاکے اس ہمیشہ والی دنیا میں تم ہمیشی میرے
پاس رہو اور پھر تم مجھے اسی دنیا میں چھوڑ گے

چے یو مستہ شان نشہ وی
ستڑے زڑہ مے پہ دمہ وی
یا چے تحت دا سلیمان وی
مستہ خورہ راسرہ وی

چے نکاح او بدی نوی
نہ شیطان نہ فریشتہ وی
او چے فضاء وی مستہ مستہ،
چے موسم وگمہ وگمہ وی

او چے بس زہ وے او جانان وے
خائیست تہ ٹول پہ تماشہ وی

ہمیشہ اک بات یاد رکھنا ” مرد ” کبھی مجبور نہیں ہوتا، وہ اپنی ضد سے
ہر بات منوا سکتا ہے،وہ والدین کو راضی کر سکتا ہے، لیکن یہاں بات ہے ساری
محبت کے جنون کی جو ہر مرد میں نہیں ہوتی، جو محبت تو کرے لیکن نکاح
نہیں وہ مرد میری نظر میں مرد ہی نہیں مرد کبھی ہارتا نہیں جو
ہار جائے وہ مرد نہیں،وہ ضد پہ آئے تو طوائف کو بھی اپنی شریک
حیات بنا لیتا ہے ??

____بغیر نکاح نا محرم سے تعلقات
جہنم کی آگ کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔

کافی عرصےّ بعد جب رات اُس کی کال آئی کہنـے لگی
صاحب میں تُمہیں بُھول چکی تھی. خُدا گواہ ہـے کہ
نکاح نامـے پر دستخط کرتـے وقت مجھـے ایک پل کیلئـے بھی
تُمہـارا خیال نہیں آیا. میں نـے پوری نیک نیتی اور
دیانتداری سـے اپنا آپ کسی اور کـے حوالـے کر دیا

شادی کی اگلی ہی صبح جب میری سـاس نـے مجھـے
سارے گھر والوں کیلئـے ناشتہ بنانـے کو کہـا تو مجھـے
ایک دم سے تُمہاری یاد آئی،، جب تُم نے کہا تھا کہ
شادی کے بعد تُمہاری مہندی اُترنـے تک کسی کام کو
•ہاتھ نہیں لگانـے دو گـے

گرمی سـے بـے حال رات کا کھانا بنا کـے گھر والوں کو دیا
میری باری آنـے پہ کھانا ختم ہو گیا اور میـرے شوہر
نـے مجھـے کھانـے کا پُوچھا تک نہیں. زندگی میں پہلی بار
بُھوکـے پیٹ سوتـے ہوئـے مجھـے تُمہاری یاد آئی جب تُم نـے کہا
تھا کہ تُم میـرے کام ختم ہونـے کا انتظار کیا کرو گـے
•لیکن میرے بغیر کھانا نہیں کھاؤ گـے

گُزری عید پہ گھر کـے کاموں میں مصروف
مہندی لگانـے کا وقت نہیں ملا. چاند رات کو میرا شوہر
اپنی بہن کو چوڑیاں دلانـے گیا اور میری ساس نـے مجھـے
یہ کہہ کر جانـے نہیں دیا کہ تُم مہندی چوڑیاں لینـے
چلی گئی تو ہزاروں کام جو رہتـے ہیں وہ کون کرے گا. مجھـے امید تھی کہ
“میـرا شوہر میرے لئـے چوڑیاں لـے آئـے گا لیکن وہ نہیں لایا

*صاحب * مجھـے اس وقت تُمہاری اتنی یاد آئی کہ میں
بھاگ کر الگ روم میں چلی گئی جی بھر کر روتی
رہی،، جب جب میں تُمہیں یاد کرتی ہوں میری
آنکھیں نم ہو جاتی ہیں مگر یار میں کیا کروں؟

بیٹیاں تو ماں باپ کی عزت رکھنـے کی خاطر
اپنا پیار اور اپنا سب کچھ ہی قربان کر دیتی ہیں
آخر پھر ایک لمبی خاموشـی اور ناں رُکنـے والـے
آنسوؤں کـے ساتھ کال بند کر دی گئی

, , , نکاح میں آؤ گے تو محبت بھی کر لیں گے
, , ,یوں حرام محبت ہم سے نہیں ہوتی

،جس چول سے ساری رات بات کرتی ہو
نکاح کی بات کر کے دیکھو،،،
کمینے کی کانپیں ٹانگ جائیں گی،،،

محبت کی ہے تو وفا بھی کریں گے
زندگی رہی تو نکاح بھی کریں گے

سنت بھی ادا ہوگی فرض بھی ادا ہوگا
وہ کیسا سماں ہوگا جب گھر پہ نکاح ہوگا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گل میری کن کھول کے سُن لو
پِٹ سیاپا پانا نہیں
لکھ واری مہنگائی ھووے
بس تُساں گھبرانا نہیں

سارے چور لُٹیرے چاتر
ٹھگ وڈیرے ڈاکُو شاطر
سب نُوں پاگل کر چھڈیا اے
مٙیں وی بُہت سیانا نہیں

بس تُساں گھبرانا نہیں
ظالم نِیچ کمینہ مودی
ویکھو دال گلی نہیں اوھدی
اک واری پرتایا اے پائلٹ

فیر اساں پر تانا نہیں
بس تساں گھبرانا نہیں
آٹے والے آٹا دبن
چینی والے چینی چبن

گیس تے بجلی مہنگی کر کے
ملک نُوں اساں بچانا نہیں
بس تُساں گھبرانا نہیں
مٙیتھوں ھور فلاح ناں ھووے

میرا ھور نکاح ناں ھووے
ساہ بیگم توں پُچھ کے لٙینا اے
رن مُرید اکھوانا نہیں
بس تُساں گھبرانا نہیں

قرضے سانُوں سُودی لٙے گئے
پُتر فیر یہودی لٙے گئے
خورے کتھے لکھیا اے اوھناں
پر میں کسے دا کانا نہیں

بس تُساں گھبرانا نہیں
فیر امریکا اڈے منگے
چونا چاھوے مارکے ونگے
کیہ افغانستان چوں کڈھیا اے

پاکستان پرانا نہیں
بس تُساں گھبرانا نہیں
اِک یا ڈیڑھ مرے گا بندہ
مٙیں جانا اے منگن چندہ

چندہ دیوے یا کوئی چندا
منگن توں شرمانا نہیں
بس تُساں گھبرانا نہیں
یُو ٹرناں دی گل نہیں کرنی

اج کِیتی اے کل نہیں کرنی
کنٹینر توں ڈگیا بھانویں
دھریا کدی سرھانا نہیں
بس تُساں گھبرانا نہیں

شاعری اک مذاق تھوڑی ہے
ہر ذہن چُست و چاق تھوڑی ہے
پہلی بیوی نکاح میں ہو تو
عقد ثانی طلاق تھوڑی ہے

دل مکاں لامکان کا ٹھہرا
طشتری یا طباق تھوڑی ہے
شعر کے حسن کو جو نہ سمجھے
وہ اناڑی ہے طاق تھوڑی ہے

غوطہ زن حرف کے سمندر میں
تیرا شاعر قزاق تھوڑی ہے
وصل کی دلنشین گھڑی ہے جو
کوئی ہجر و فراق تھوڑی ہے

میری تحریر کا جو وارث ہے
جانشین ہے وہ عاق تھوڑی ہے
عرش پر اور بھی گیا کوئی
سب کی خاطر براق تھوڑی ہے

دل میں آ کر ذرا تلاشی لو
میرے دل میں نفاق تھوڑی ہے
جسم و جاں کا ملاپ تو شاکر
جفت ہوتا ہے طاق تھوڑی ہے

،تم کسی اور لڑکی کو نکاح میں لا کر
_میرے بارے میں سوچو گے یاد رکھنا

️•||•═════•═════•||• ️
“گڑیا تمہیں لگتا ہے کہ وہ لڑکا
تم سے نکاح کرے گا
جو تم سےبات بھی
اپنے گھر والوں سے چھپ کر کرتاہے ؟؟

*میری بہنو * اس بات پہ فخر مت کرو
کہ بہت سے لڑکے تمہیں چاہتے ہیں
یاد رکھو سستی چیز کے بہت سے
خریدار ہوتے ہیں ..
اپنے آ پ کو اتنی قیمتی نایاب
اور پاکیزہ بنا کر رکھو کہ صرف متقی
انسان ہی تم تک رسائی حاصل کر سکے
اور نکاح کے زریعے حلال رشتے کی
صورت میں تمہیں اپنی ملکیت میں لے

،جب ابنِ آدم محبت کی بات کرے
،تو اے بنتِ حوا تم نکاح کی بات کرنا

دیکھنا ایک دن نکاح بھی تم سے*
*وفا بھی تم سے خفا بھی تم سے *

عشق کرنا ہے تو بھرپور کرے۔
ارے صاحب
لیکن پہلے تو نکاح کیجئے پھر عشق کیجئے

جو تم سے نکاح کرنے کی توفیق
نہیں رکھتا
وہ تمہاری محبت کا بھی حقدار نہیں

کنواری دنیا
زَر زِمیں سے دُنیا کتنوں نے سُنواری ھے
عبرت بنے وہ سب آیت رب نےاتاری ھے
ناکام ھوا فرعون , قارون و شداد بھی
سوچ اَمارہ پہ عمر جس نے گزاری ھے

سمجے یہ سبھی نکاح ھوگیا ھم سے
بیاہ نہ سکاکوئی دنیااب بھی کنواری ھے
مال و اولاد تو کوئی فرقوں پہ ھے قربان
دیوبندی برائلوی کوئی شعیہ عطاری ھے

بیٹھ تنہائی میں کبھی سوچوں توسہی
دین ھم میں ھے کتنا,کتنی دنیا پیاری ھے
حالت نزع میں ملے کتنوں سے ھم
لگتا ہے سکرات جب ھوتی موت تاری ھے

ناداں نہیں لوگ غفلت میں پھرتے ھیں
عمر چھوٹی بشر کی نہ بہت ساری ھے
ویرانی خاموش نگرسے کون نہیں آگاہ
برزخ میں جانے کی کتنی تیاری ھے

گن گن کے رکھا مال سمجھتے نہیں بابآ
دنیا دنیا میں رھے گی میری نہ تمہاری ھے

,, یقین مانیں کچھ مرد اپنی پسندیدہ عورت سے نکاح کے لیے اللہ کے سامنے روتے ہیں

ہمارے دل میں کہیں درد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟
ہمارا چہرہ بھلا زرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟
سُنا ہے آدمی مر سکتا ہے بچھڑتے ہوئے
ہمارا ہاتھ چھوؤ ، سرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟

سُنا ہے ہجر میں چہروں پہ دھول اڑتی ہے
ہمارے رخ پہ کہیں گرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟
کوئی دلوں کے معالج ، کوئی محمد بخش
تمام شہر میں کوئی مرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟

وہی ہے درد کا درماں بھی افتخار مغل
کہیں قریب وہ بے درد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟

…..
ہمارےہاتھ میں خمیرہ ہمدردہے؟ نہیں ہے نا ؟
ہمارا چہرہ بھلا زرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟
ابھی ہم نے کپڑےدھوئےسردپانی سے
ہمارا ہاتھ چھوؤ ، سرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟

آپ کےحکم پہ سارے گھرکی ڈسٹنگ کی ہے
ہمارے رخ پہ کہیں گرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟
آپ کے اشارہ ابرو پہ ہم چلتے ہیں بیگم
شہر میں کوئی ہم سا مرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟

اس کارونابھی روتےہیں بغیراسکےرہتےبھی نہیں
نکاح نامےسےامین پکی فرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟

یہ دوستی نکاح میں بدلیں گے ایک دن
یونہی تمہارے واسطے خرچہ نہیں کیا

محبت کرے اور نکاح نہ کرے اور مجبوری کا
بہانہ بنا کر ساتھ چھوڑے وہ مرد ہو یا عورت
یقین مانیں وہ انسان دنیا کا گھٹیا انسان ہے_!!

اک امید لگائے بیٹے تھے
ہم اُسے اپنا بنائے بیٹے تھے
اپنے دل کی بات مان بیٹے تھے
اس سے پیار کر بیٹے تھے

جب کی نکاح کی بات عامر
وہ اپنے مسلے نکال بیٹے تھے
وہ ٹایم پاس کر رہے تھے
ہم اُسے پیار سمجھ بیٹے تھے

میں گیا تھا اپنے گاؤں کے قبرستان
وہاں تیرے عاشق لیٹے تھے
ذکر کیا تھا تیرا جاناں جواب ملا
ہم بھی قتل ہوئے بیٹے ہیں

میرے ہاتھ میں پھول ہے
کوئی اصلحہ تو نہیں
عید کے بعد نکاح کر لیں
کوئی مسئلہ تو نہیں

(حقیقت)
محبت کا اصل ثبوت
نکاح ہے

،وہ کُن فرمائے تو ہم محبت نکاح سے نکھاریں
“_دُعا ہے کہ سب تجھے میرے نام سے پُکاریں

اگر نکاح کر کے اپنا نام نہیں دے سکتے تو محبت کے نام پے نفس کے چسکے بھی پورے نہ کیا کرو

دنیا کے دن کم ہیں سب فنا ہونا ہے
وہ خوش ہے کہ اُس کا نکاح ہونا ہے
یہ دنیاہے عامر
اُوپر مٹی نیچے حساب ہونا ہے
میرا بھی انتقال ہوناہے
تیرا بھی انتقال ہوناہے
میں امیر نہیں لیکن ایک دن
مجھ پہ بھی کرم ہونا ہے

عشق کیجئیے تو نکاح بھی کیجئیے ❤
ورنہ اظہار کر کے زندگیاں تباہ نہ کیجئیے

اگر کسی سے محبت ہے تو نکاح کرلیں کیوں اپنی بھی اور
دوسروں کی بھی زندگی عذاب بنا رہے ہیں
بیٹیاں کھلونا تو بلکل نہیں ہوتی تو پھر کیوں سمجھ لیتے ہیں
انہیں کھلونا کیا کل کو آپ کی بیٹی نہیں ہوگی کیا اُس کو کوئ کھلونا نہیں سمجھے گا

آپ اُس کو جتنا مرضی سمبھال کہ رکھ لیں کسی اک کی
نظر میں تو اہی جائے گی نہ کیا تب آپ
سمجھے گئیں کہ بیٹیاں کھلونا نہیں ہوتی۔
اگر آپ اب سمجھ جائیں گیں تو آپ اپنی بیٹی کو محفوظ رکھ
سکتے ہیں۔کڑوا سچ جو لوگ برداشت تک نہیں کرتے۔

کچھ ایسی حسین ہو گی ہماری نکاح کی رات
جب مل کے ادا کریں گے ہم شکرانے کی صلوة
( انشاءاللہ عزوّجل )

کسی کا جیون برباد کر کے
کسی کی زندگی آباد کرنے چلے ہیں
!اپنے خدا کو ناراض کرکے یہ عاشق
سنت نکاح کسی اور کے ساتھ عام کرنے چلے ہیں

بستر پر لانا ہو تو کوئی ذات بھی نہیں دیکھتا
نکاح کی بات کی جائے تو سات نسلیں یاد آ جاتی ہیں

ہائے میری یہ چھوٹی سی خواہش
نکاح کے بعد تیرے ہاتھ کی چائے

❤️نکاح مسجد میں ہو
اور جہیز میں ایک قرآن اور ایک جاے نماز
مٹھائی میں کھجور ہو
:،اور حق مہر میں فجر کی نماز ہو
یہ سادگی ❤️ قبول ہے تو بتائیں؟

ہمیں خبر ہے زن فاحشہ ہے یہ دنیا
سو ہم بھی ساتھ اسے بے نکاح رکھتے ہیں

مرے نکاح سے پہلے یہ بات لکھ دینا
تم اپنے مہر میں میری حیات لکھ دینا