Maulana Rumi Quotes in Urdu
جو شخص نیک اور ہوس سے آزاد ہو وہی اصل بادشاہ ہے۔
دنیا میں عام بے آرامی اس لیے ہے کہ روح کو آخرت کے متوقع آرام کا احساس ہوتا ہے۔
اہلِ بصیرت کے سامنے خاموشی تمہارے لئے مفید ہے اسی لئے حکم آیا ہے کہ خاموش رہو۔
اے عزیز! بوڑھا وہ ہے جو عقل کا بوڑھا یعنی بزرگ ہو نہ کہ داڑھی اور سر کے بالوں کی سفیدی۔
اگر تم کسی جھگڑے سے تنگ دل ہو تو تمام دنیا کی فضا کو تنگ دیکھو گے۔
جو شخص اشارہ کو بخوبی سمجھ جائے اس کو صاف کہنے کی ضرورت نہیں۔
جس جگہ خدا چاہے عقل بادل کی طرح برستی ہے اور جہاں اس کا غصہ پاتی ہے بھاگ جاتی ہے۔
جو کچھ خدا نے پیدا کیا ہے اس کی ایک حکمت باطنی ہے یہ منکر! ظاہر کے علاوہ
باطن پر بھی نگاہ رکھ۔
وہ لوگ جن کی نگاہیں جامد نہیں ہیں وہ باطنی ترقی کرتے ہیں اور حجابات کو چاک کرتے ہیں۔
خدا جب کسی بدبخت کو دُکھ دینا چاہے تو وہ بدقسمت ناشکری کا راستہ اختیار کر لیتا ہے۔
گمراہی بھی علم سے پیدا ہوتی ہے اور ہدایت بھی جیسے تری سے کڑواپن اور میٹھا پن بھی۔
دوستی ہی کے ذریعہ سے محبت و عداوت پیدا ہوتی ہے اور غزا ہی کے ذریعہ صحت و مرض
لاحق ہوتا ہے۔
جو شخص تعلیم کو قبول نہیں کر سکتا وہ شخص یقینا قابل گویائی نہیں ہو سکتا ہے۔
تدبیر وہی کارگر ہوتی ہے جو تقدیر کے حسب حلال ہو۔
عقل حقیقی وہی ہے جو اپنے خالق سے فیض یاب ہو جو عقل عطاء کے اثر سے پیدا ہو
وہ عقل ہی نہیں ہے۔
اگر ہر بے ہودہ محض اپنی عقل کے ذریعہ سے حقیقت کو پالیتا تو اللہ تعالی اتنے انبیاء علیہ السلام
کو کاہے کو بھیجتا۔
صرف خدا ہی تمہارے دل کا بوجھ ہلکا کر سکتا ہے۔
پرسکون وہ ہے جس کو کم یا زیادہ کی فکر نہیں
تمہاری اصل ہستی تمہاری سوچ ہے باقی تو صرف ہڈیاں اور خالی گوشت ہے
اللہ تعالی جب کسی بندے سے ناراض ہوتا ہے تو اسے پاکیزہ لوگوں کی عیب جوئی میں
مشغول کر دیتا ہے
جب انسان کی انکھوں سے ندامت کے انسو بہتے ہیں تو اس پر رب کی رحمت برستی ہے
عقلمند انسان نقصان میں چھپے ہوئے فائدے کو سمجھ جاتا ہے قدرت نے تہذیب میں تعمیر کا
راہ شبہ رکھا ہے دیندار اپنے اپ کو تکلیف میں اس لیے مبتلا کرتا ہے کہ اخرت میں راحت میسر ائے
شیر دراصل وہی ہے جو خود کو شکست دے دے تاکہ اللہ کی مدد سے اللہ کا شیر بن جائے
اور نفس اور اس کے فرعون سے نجات پائے
بندے کا کام تو بندگی ہے اس کے مقبول یہ مسرور ہونے کے چکر سے اسے کیا کام اللہ کے کام بے
چو چراں کرنے چاہیے
پانی جسم کو پاکیزہ کرتا ہے انسو انا کو علم و عقل کو پاکیزہ کرتا ہے
اور محبت دل کو پاکیزہ بنا دیتی ہے
انسان کا دل توڑنے والا شخص اللہ کی تلاش نہیں کر سکتا
جب تک دل ٹوٹے گا نہیں دل میں روشنی کیسے داخل ہوگی
خاموشی سمندر ہے اور گفتگو نہر کی طرح ہے تجھے سمندر تلاش کر رہا ہے تو نہر کی تلاش نہ کر
لوگوں کو جانچنے کا کام تم نے سنبھال لیا ہے حالانکہ اعمال تولنے والا ترازو تو کہیں اور ہے
جو عقل سلیم رکھتا ہے وہ خلوت اختیار کرتا ہے کیونکہ تنہائی میں قلب کی صفائی ہوتی ہے
خاموش رہو صرف خدا ہی تمہارے دل کا بوجھ ہلکا کر سکتا ہے
اپنا غرور اتار دو اور عاجزانہ لباس پہن لو تم دنیا سے بڑے ہو جاؤ گے آپ کی ذات
آپ پر ظاہر ہوگی تمہارے بغیر
اگر میرا علم مجھے انسان سے محبت کرنا نہیں سکھاتا تو ایک جاہل مجھ سے ہزار درجہ بہتر ہے
خدا تمہیں پہچان لیتا ہے چاہے تم کوئی بھی پردہ اوڑھ لو۔ جو تم نہیں کہتے وہ اسے بھی سنتا ہے
زندگی کا پانی اندھیروں سے بہتا ہے اندھیروں سے بھاگو مت پل کی ان کو تلاش کرو
.گفتگو سے سمجھ بوجھ میں اضافہ ہوتا ہے لیکن تنہائی وہ مدرسہ ہے جہاں عظیم ذہن بنتے ہیں
دل سے گفتگو کا جوش اٹھنا دوستی کی علامت ہے اور اگر الفت نہ ہو تو زبان بات
کرنے سے روکتی ہے
اگر تم خدا کو دیکھنا چاہتے ہو تو اس کا ایک طریقہ ہے کہ تم اپنے دل میں جھانک کے دیکھو
کیونکہ تمہارا دل ایک ائینہ ہے اگر یہ بدی سے پاک ہو تو اس میں خدا بھی نظر ا سکتا ہے
خواہش کے سانپ کو ابتدا میں ہی مار دینا چاہیے اگر دیر کرو گے تو یہ بڑھتے بڑھتے اژدھا بن کر
تمہارے قابو سے باہر ہو جائے گا
یاد رکھو جب تک اپنی نجات کا یقین نہ ہو کسی گنہگار کا مذاق نہ اڑاؤ
خدا تک پہنچنے کے بہت سارے راستے ہیں لیکن میں نے خدا کا پسندیدہ راستہ مخلوق سے
محبت چنا ہے
میری عمر کا حاصل ان تین باتوں سے زائد کچھ بھی نہیں خام تھا پختہ ہوا اور جل گیا
برائی سے بچنے کا سب سے طاقتور طریقہ یہ ہے کہ اچھے دوست کے ساتھ بیٹھا جائے
جنہوں نے اپنا رخ خدا کی طرف موڑ لیا ہو
میں نے بہت سے انسان دیکھے ہیں جن کے بدن پر لباس نہیں ہوتا میں نے بہت سے لباس دیکھے ہیں
جن کے اندر انسان نہیں
اپنی آواز کے بجائے دلائل بلند کرو
اچھی صورت دل کو متاثر کرتی ہے جبکہ اچھی سیرت روح کو
جب عقل پر پردہ پڑ جائے تو سمجھانے والا آدمی سب سے برا لگنے لگتا ہے
جہاں پانی گرتا ہے وہاں سبزہ اگتا ہے جہاں آنسو گرتے ہیں وہاں رب کی رحمت اترتی ہے