Reading Al Quran
جس نے رسول کا حکم مانا بے شک اس نے اللہ کا حکم مانا۔
(سورہ النساء آیت 11)
اے ایمان والو! اگر تمھارے پاس کوئی فاسق خبر لائے تو تم تحقیق کرو۔
(سورۃ الحجرات آیت 5)
اور اللہ تعالی سے ڈرو بلاشبہ اللہ تعالی دلوں تک کی باتوں کی پوری خبر رکھتا ہے۔
(پارہ 6 سورہ المائدہ آیت 7)
جو کچھ رسول تمہیں عطا فرمائیں اسے لے لو اور جس سے منع فرمائیں
باز رہو اور اللہ سے ڈرو بے شک اللہ کا عذاب سخت ہے۔
(پارہ 28 رکوع 4)
اور اللہ تعالی سے ڈرو بلاشبہ اللہ تعالی دلوں تک کی باتوں کی پوری خبر رکھتا ہے۔
(پارہ 6 سورہ المائدہ آیت 7)
اور جن لوگوں نے کفر کیا اور ہمارے احکام کا جھوٹا بتلایا ایسے لوگ دوزخ میں رہنے والے ہیں۔
(پارہ 6 سورہ المائدہ آیت 10)
اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ۔
(پارہ 11 سورہ توبہ آیت 119)
جو لوگ اللہ تعالیٰ کی آیتوں پر ایمان نہیں لاتے
ان کو اللہ تعالی کبھی راہ پر نہ لائے گا
اور ان کے لیے درد ناک سزا ہوگی۔
(پارہ 14 سورہ نحل آیت 104)
سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جو تمام جہان والوں کاپالنے والا ہے۔
(الفاتحۃ – 1)
بہت مہربان رحمت والا۔ جزا کے دن کامالک۔
(الفاتحہ 2-3)
ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں۔
(الفاتحہ 4)
ہمیں سیدھے راستے پر چلا۔ ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے
احسان کیا نہ کہ ان کا راستہ جن پر غضب ہوا اور نہ بہکے ہوؤں کا۔
(الفاتحہ 5-7)
وہ بلند رتبہ کتاب جس میں کسی شک کی گنجائش نہیں ۔
اس میں ڈرنے والوں کے لئے ہدایت ہے۔
(البقرہ 2)
وہ لوگ جو بغیر دیکھے ایمان لاتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں
اور ہمارے دئیے ہوئے رزق میں سے کچھ(ہماری راہ میں ) خرچ کرتے ہیں ۔
(اَلْبَقَرَة3)
اور وہ کہ ایمان لائیں اس پر جو اے محبوب تمہاری طرف اترا
اور جو تم سے پہلے اترا اور آخرت پر یقین رکھیں ۔
(اَلْبَقَرَة4)
یہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اوریہی لوگ کامیابی حاصل کرنے والے ہیں ۔
(اَلْبَقَرَة5)
بیشک وہ لوگ جن کی قسمت میں کفر ہے ان کے لئے برابر ہے
کہ آپ انہیں ڈرائیں یا نہ ڈرائیں ،یہ ایمان نہیں لائیں گے۔
(اَلْبَقَرَة6)
اللہ نے ان کے دلوں پر اور ان کے کانوں پر مہرلگادی ہے
اور ان کی آنکھوں پرپردہ پڑا ہواہے اور ان کے لئے بہت بڑا عذاب ہے۔
(اَلْبَقَرَة7)
اور کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہم اللہ پر اورآخرت کے دن پر ایمان لے آئے ہیں
حالانکہ وہ ایمان والے نہیں ہیں ۔
(اَلْبَقَرَة8)
یہ لوگ اللہ کو اور ایمان والوں کو فریب دینا چاہتے ہیں
حالانکہ یہ صرف اپنے آپ کو فریب دے رہے ہیں اور انہیں شعور نہیں
(9اَلْبَقَرَة)
ان کے دلوں میں بیماری ہے تو اللہ نے ان کی بیماری میں اور اضافہ کردیا
اور ان کے لئے ان کے جھوٹ بولنے کی وجہ سے دردناک عذاب ہے۔
(اَلْبَقَرَة10)
اورجب ان سے کہا جائے کہ زمین میں فساد نہ کرو تو کہتے ہیں
ہم توصرف اصلاح کرنے والے ہیں ۔
(اَلْبَقَرَة11)
سن لو:بیشک یہی لوگ فساد پھیلانے والے ہیں مگر انہیں (اس کا)شعور نہیں ۔
(اَلْبَقَرَة12)
اور جب ان سے کہا جائے کہ تم اسی طرح ایمان لاؤ جیسے اور لوگ ایمان لائے
توکہتے ہیں :کیا ہم بیوقوفوں کی طرح ایمان لائیں ؟ سن لو: بیشک یہی لوگ
بیوقوف ہیں مگر یہ جانتے نہیں ۔
(اَلْبَقَرَة13)
اور جب یہ ایمان والوں سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں :ہم ایمان لاچکے ہیں
اور جب اپنے شیطانوں کے پاس تنہائی میں جاتے ہیں تو کہتے ہیں
کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں ، ہم توصرف ہنسی مذاق کرتے ہیں ۔
(اَلْبَقَرَة14)
اللہ ان کی ہنسی مذاق کا انہیں بدلہ دے گا اور (ابھی)وہ انہیں مہلت دے رہا ہے
کہ یہ اپنی سرکشی میں بھٹکتے رہیں ۔
(اَلْبَقَرَة15)
یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے بدلے گمراہی خریدلی
تو ان کی تجارت نے کوئی نفع نہ دیا اوریہ لوگ راہ جانتے ہی نہیں تھے۔
(اَلْبَقَرَة16)
ان کی مثال اس شخص کی طرح ہے جس نے آگ روشن کی
پھر جب اس آگ نے اس کے آس پاس کو روشن کردیا
تواللہ ان کا نور لے گیا اور انہیں تاریکیوں میں چھوڑ دیا،انہیں کچھ دکھائی نہیں دے رہا۔
(اَلْبَقَرَة17)
بہرے، گونگے، اندھے ہیں پس یہ لوٹ کر نہیں آئیں گے۔
(اَلْبَقَرَة18)
یا (ان کی مثال) آسمان سے اترنے والی بارش کی طرح ہے
جس میں تاریکیاں اور گرج اور چمک ہے ۔ یہ زور دار کڑک کی وجہ
سے موت کے ڈر سے اپنے کانوں میں انگلیاں ٹھونس رہے ہیں
حالانکہ اللہ کافروں کو گھیرے ہوئے ہے۔
(اَلْبَقَرَة19)
بجلی یوں معلوم ہوتی ہے کہ ان کی نگاہیں اچک کرلے جائے گی۔
(حالت یہ کہ)جب کچھ روشنی ہوئی تو اس میں چلنے لگے اور جب
ان پر اندھیرا چھا گیا تو کھڑے رہ گئے اور اگراللہ چاہتا تو
ان کے کان اور آنکھیں سلَب کر لیتا۔ بیشک اللہ ہر شے پر قادرہے۔
(اَلْبَقَرَة20)
اے لوگو!اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور
تم سے پہلے لوگوں کو پیدا کیا۔ یہ امید کرتے ہوئے
(عبادت کرو) کہ تمہیں پرہیزگاری مل جائے۔
(اَلْبَقَرَة21)
جس نے تمہارے لئے زمین کو بچھونا اور آسمان کو چھت بنایا
اور اس نے آسمان سے پانی اتاراپھر اس پانی کے ذریعے
تمہارے کھانے کے لئے کئی پھل پیدا کئے تو تم جان بوجھ کر
اللہ کے شریک نہ بناؤ۔
(اَلْبَقَرَة22)
اور اگر تمہیں اس کتاب کے بارے میں کوئی شک ہو جو
ہم نے اپنے خاص بندے پرنازل کی ہے تو تم اس جیسی
ایک سورت بنالاؤ اور اللہ کے علاوہ اپنے سب مددگاروں کو
بلالو اگر تم سچے ہو۔
(اَلْبَقَرَة23)
پھر اگر نہ لا سکو اور ہم فرمائے دیتے ہیں کہ ہر گز نہ لا سکو گے
تو ڈرو اس آگ سے جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں تیار رکھی ہے کافروں کے لیے
(اَلْبَقَرَة24)
اور ان لوگوں کوخوشخبری دو جو ایمان لائے
اورانہوں نے اچھے عمل کئے کہ ان کے لئے ایسے باغات ہیں
جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ۔جب انہیں ان باغوں سے
کوئی پھل کھانے کو دیا جائے گا تو کہیں گے، یہ تو وہی رزق ہے
جو ہمیں پہلے دیا گیاتھا حالانکہ انہیں ملتا جلتا پھل (پہلے )دیا گیا تھا
اور ان (جنتیوں )کے لئے ان باغوں میں پاکیزہ بیویاں ہوں گی
اور وہ ان باغوں میں ہمیشہ رہیں گے۔
(25اَلْبَقَرَة)