Friendship Quotes in Urdu

تم دوست بن کے ایسے آئے زندگی میں
کی ہم یے زمانہ ہی بھول گئے

میرے دوستوں کی پہچان اتنی مشکل نہیں
وہ ہنسنا بھول جاتے ہے مجھے روتا دیکھ کر

جو دل کو اچھا لگتا ہے اسی کو دوست کہتے ہے
منافع دیکھ کر ہم رشتوں کی سیاست نہیں کرتے

گن گنانا توہ تقدیر میں لکھا کر لائے تھے
کھلکھلانا دوستوں سے توحفے میں مل گیا

ائے دوست مت ڈھونڈ کمزوریاں مجھ میں
تو بھی توہ شامل ہے میری کمزوریوں میں

دیکھی جو نبض ہماری توہ ہنس کر بولا حکیم
تمہارے مرض کا علاج محفل ہے تمہارے دوستوں کی

اس بےوفا زندگی سے شاید ہمیں اتنی محبّت نہ ہوتی
اگر اس زندگی میں دوست کوئی تم جیسا نہیں ملتا

ائے دوست اب کیا لکھوں تمہاری تعریف میں
بڑے خاص ہو تم میری زندگی میں

میرے دوست ایسے ہے
جو میری غیر موجودگی میں بھی میری برائی سن نہیں سکتے

اچھے دوستوں کی تلاش توہ کمزور دل والوں کو ہوتی ہے
بڑے دل والے توہ ہر دوست کو اچھا بنا لیتے ہے

ہر نئی چیز اچھی ہوتی ہے
لیکن دوست پرانے ہی اچھے ہوتے ہے

دنیا کا سب سے خوبصورت پودھا دوستی کا ہوتا ہے
جو زمین پر نہیں بلکی دلوں میں اگتا ہے

اپنی زندگی کے الگ اصول ہے
یار کی خاطر کانٹے بھی قبول ہے

وہ بچپن کے دن بھی کیا خوب تھے
نہ دوستی کا مطلب پتا تھا اور نہ مطلب کی دوستی تھی

چھو نہ سکو آسمان توہ نہ ہی سہی دوستوں
آپکے دل کو چھو جاؤں بس اتنی سی تمنا ہے

زندگی آپکی ہی نوازش ہے
ورنہ ائے دوست ہم توہ مر گئے ہوتے

جگہ ہی نہیں ہے دل میں اب دشمنوں کے لئے
قبضہ دوستوں کا کچھ زیادہ ہی ہو گیا ہے

دوستی کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے
دوستی وہ ہی کر سکتا ہے جو دل کا امیر ہو

خدا کے گھر سے کچھ فرشتے فرار ہو گئے
کچھ پکڑے گئے اور کچھ ہمارے یار ہو گئے

دشمنوں سے محبّت ہونے لگی ہے ہمیں
جیسے جیسے دوستوں کو آزماتے جا رہے ہے

کچھ دوست صرف دوست نہیں ہوتے ہے
ہمارے اپنوں سے بھی بڑھ کر ہوتے ہے

کتنی خوبصورت ہو جاتی ہے نا زندگی جب
دوست ، محبّت اور ہم سفر ایک ہی انسان ہو

خدا کرے یے دوستی اتنی گہری ہو
وقت تیرا آئے اور موت میری ہو

عیش کے یار توہ اجنبی بھی بن جاتے ہے
دوست وہ ہے جو بُرے وقت میں کام آتے ہے

دن رات کی مستی کا نام ہے دوستی
لیکن آپکے بنا بلکل بےجان ہے یے دوستی

خدا نے اگر یے رشتہ بنایا نہ ہوتا
زندگی ہو جاتی بلکل ویران ہماری اگر آپ جیسے دوست کو پایا نہ ہوتا

ایک چاہت ہے دوستوں کے ساتھ جینے کی
ورنہ پتا توہ ہمیں بھی ہے کی مرنا اکیلے ہی ہے

زندگی نہیں ہمیں دوستوں سے پیاری
دوستوں کے لئے حاضر ہے جان ہماری

کچھ توہ بات ہے تیری فطرت میں ائے دوست ورنہ
تجھے یاد کرنے کی خطا ہم بار بار نہ کرتے

اگر ملتی مجھے ایک دن کی بھی بادشاہی
توہ ائے دوست میری ریاست میں ہماری دوستی کے سکے چلتے

دشمن کے ستم کا خوف نہیں ہمکو
ہم توہ دوستوں کے روٹھ جانے سے ڈرتے ہے

میری سلطنت میں دیکھ کر کدم رکھنا
میری دوستی کی قید میں ضمانت نہیں ہوتی

وہ دوستی ہی کیا جس میں مستیاں نہ ہو
اور وہ دوستی ہی کیا جس میں نادانیاں نہ ہو

بھلے ہی میرے جگری دوست کم ہے
پر جتنے بھی ہے لاجواب ہے

چاہے دشمن ملے چار یا چار ہزار
سب پر بھاری پڑینگے میرے جگری یار

دوستوں کے ساتھ جی لینے دے ائے خدا
تیرے ساتھ توہ مرنے کے بعد بھی رہ لینگے

ہم خدا سے مانگتے نہیں ہے کوئی منت
کیوں کی ہمارے دوست ہی ہے ہمارے لئے جنت

میں قربان ہو جاؤں میرے یاروں کی یاری پے
میری دعا بھی وہ ہے اور دوا بھی وہ ہے

ہاتھ کیا ملایا کچھ دوستوں سے
دکھ کی ساری لکیریں مٹا کے ساتھ لے گئے

جسکو بسنا ہے جنت میں وہ بےشک جاکر بسے
اپنا توہ آشیانہ دوستوں کے دل میں ہے

امیر وہ نہیں جسکی تجوری نوٹوں سے بھری ہو
امیر توہ وہ ہے جسکی زندگی دوستوں سے بھری ہو

پڑھائی کا شوک توہ مجھے تھا ہی نہیں
بس تم سب دوستوں کے ساتھ زندگی جینی تھی

اگر دوست بنانا تمہاری کمزوری ہے
توہ تم دنیا کے سب سے تاکتور انسان ہو

ائے خدا راستے تھوڑے آسان کر دینا
ساتھ دینے والے میرے دوست بچھڑنے لگے ہے

دوستی کس سے نہ تھی کس سے مجھے پیار نہ تھا
جب برے وقت پے دیکھا توہ کوئی یار نہ تھا

دنیاداری نہیں آتی پر اتنا معلوم ہے
سچی دوستی کیسے نبھائی جاتی ہے

ائے دوست ہمنے ترک محبّت کے باوجود
محسوس کی ہے تیری ضرورت کبھی کبھی

اسے خلوص کہو یا ہماری نادانی
جو کوئی ہنس کے ملا اس سے دوستی کرلی

بے سبب بات بڑھانے کی ضرورت کیا ہے
ہم خفا کب تھے منانے کی ضرورت کیا ہے

ائے خدا راستے تھوڑے آسان کر دینا
ساتھ دینے والے میرے دوست بچھڑنے لگے ہے

دوستی کس سے نہ تھی کس سے مجھے پیار نہ تھا
جب برے وقت پے دیکھا توہ کوئی یار نہ تھا

دنیاداری نہیں آتی پر اتنا معلوم ہے
سچی دوستی کیسے نبھائی جاتی ہے

ائے دوست ہمنے ترک محبّت کے باوجود
محسوس کی ہے تیری ضرورت کبھی کبھی

اسے خلوص کہو یا ہماری نادانی
جو کوئی ہنس کے ملا اس سے دوستی کرلی

دوست دوست نہیں دل کی وفا ہو تے ہیں
.محسوس تب ہوتے ہیں جب وہ جدا ہوتے ہیں

دوستی سمندر ہے دوستی کنارہ ہے
دوستی ہی دنیا میں جینے کا سہارا ہے

یہاں قدم قدم پہ نئے فنکار ملتے ہیں
مگر قسمت والوں کو سچے یار ملتے ہیں