Islamic Quotes
الله سے ہمیشہ خوبصورت گمان رکھو
فقط ایک وہی ذات ہے
جو اندھیروں میں دیا جلائے رکھنے پر قادر ہے
بس وھی ھے جو مضطرب دلوں کو سکون بخشتا ہے
اے الله ہم سے راضى ہو جا اور ہمیں دنیا اور آخرت میں کامیاب فرما
آمين
یوں نماز سے نیت نہ غافل کر
نماز تو ہر کوئی پڑھ لیتا ہے لیکن خوف خدا ہر کوئی نہیں رکھتا اپنے قلب میں
مجھے قدرت کے ایک عمل سے بہت پیار ہے
سکون سا آجاتا یہ لفظ سن کر کہ
جو جیسا کرے گا ویسا پاے گا
نماز اگر عادت بن جائے
تو کامیابی مقدر بن جاتی ہے
نماز روح کی ٹھنڈک ہے نماز پڑھنے سے دل کو تسلی ملتی ہے
آج کل کے انسان گناہ کرنے سے نہیں بلکہ مرنے سے ڈرتے ہیں
اپنے رب سے مانگو کیونکہ
نہ وہ اوقات دیکھتا ہے نہ ذات
مدد صرف اور صرف اللہ سے مانگو
کامیاب ہو جاؤ گے دنیا میں اور آخرت میں
اے ہمارے رب ہمارے قدموں کو اپنی رضا کی جانب موڑ دے
ہم سے راضی ھوجا
ہم په کرم فرما
ہم په رحم فرما
ہماری بخشش فرما
ہمارے گناہ معاف فرما
ہم کو آنے والی پریشانیوں و آفات سے محفوظ فرما
یا الله ہم سب کے حق میں اس دعا کو قبول فرما
آمین یا رب العالمین
قرآن کی تلاوت کیا کرو
بے شک قرآن اپنے پڑھنے والوں کی سفارش کرے گا
اس کے کن کی امید مجھے تھکنے نہیں دیتی
گنہگار شخص کی عاجزی
عبادت گزار شخص کے غرور سے کہیں بہتر ہے
بندہ سو بار گناہ کرکے معافی مانگنا تو وہ سو بار معاف کر دیتا ہے وہ کریم ہے
وہ ستر ماؤں سے زیادہ پیار کرتا ہے بندے اس کی دہلیز پے جب بندہ اس کی
دہلیز پہ توبہ کرتے ہیں معافی مانگتے ہیں وہ یہ نہیں دیکھتا کہ اس نے گناہ کتنے ہیں
نس نس سے واقف ہے رگ رگ جانتا ہے
مجھ کو مجھ سے بہتر میرا رب جانتا ہے
کامیاب زندگی یہ نہیں کہ آپ کتنے خوش ہیں
بلکہ کامیاب زندگی یہ ہے کہ آپ کا رب آپ سے کتنا خوش ہے
اپنا درد اپنے رب سے بانٹ لیا کرو
پھر درد جانے دوا جانے اور خدا جانے
نماز کبھی نہ چھوڑیں اس لیے کہ قبروں میں لاکھوں لوگ ترس رہے ہیں
کہ دوبارہ زندگی مل جائے تاکہ اللہ کے لیے ایک سجدہ کر لیں
شکر کرنا سیکھو
اتنا ملے گا کہ تھک جاو گے
قرآن پڑھنا، سمجھنا، سیکھنا، سکھانا اور اس پر عمل کرنا صرف مولوی پر نہیں
بلکہ ہر مسلمان پر فرض ہے
سورج کے ڈھلنے سے پہلے
سانسوں کا چراغ بجھنے سے پہلے
ایک بار مدینے کی تجلی دکھادے مولا
قبر کے اندھیروں میں جانے سے پہلے
اللّه کے ساتھ جن لوگوں کا تعلق جتنا زیادہ ہوتا ہے ان لوگوں میں معاف کرنے کی صلاحیت
اتنی زیادہ پیدا ہو جاتی ہے
میں الله سے آپ کے لیے دعا گو ہوں جو مشرق سے مغرب کا مالک جو ارض و سماء کاخالق
جو بخشنا چاہے تو سو سال کے گناہ ایک پل میں معاف کر دیتا ہے
وہ الله آپ کو صحت اور کامل ایمان والی زندگی عطا فرماۓ اور اپنے خزانوں سے وسیع
رزق حلال عطا فرما
آمین
سر سجدے میں دل میں دغا بازی ہو
ایسے سجدے سے بھلا کیسے خدا راضی ہو
ایک مسجد کی دیوار پہ لکھا خوبصورت جملہ
اگر تم گناہوں سے تھک گئے ہو تو اندر آجاؤ
خدا کی رحمت تمہارے انتظار میں ابھی تک نہیں تھکی
دنیا میں سب سے زیادہ لکھی جانے والی کتاب ہمارا نامہ اعمال ہے اور روز قیامت سب سے
زیادہ پڑھی جانے والی کتاب بھی ہمارا نامہ اعمال ہوگی اپنی اس کتاب کے مصنف
آپ خود ہی ہیں لہذا اس پر محنت کیجئیے اس کو سنوار دیجیئے
میں نے قبر سے زیادہ کوئی اور بھیانک منظر نہیں دیکھا
یااللہ قبر کی سختی سے ہماری حفاظت فرما آمین
کر لے توبہ ابھی بھی وقت ہے
پھر نہ کہنا کہ حساب سخت ہے
کسی کے ساتھ برا کر کے اپنے لیے اچھائی کی امید مت رکھو
صبر سے رحمت کا انتظار کر جو چیز تیرے لئے ہے
تیرے لئے ہی ہے اور دیر حکمت پر مبنی ہوتی ہے
معاف کرنے کی عادت ڈالئیے
کیونکہ معاف کرنے سے انسان کی اپنی روح پاک ہو جاتی ہے
اپنے بہترین وقت کو نماز میں وقف کرو
کیونکہ تمہارے سب کام تمہاری نماز کے بعد قبول کیے جائیں گے
اللہ کو دو قطرے بہت پسند ہیں
ایک شہید کے خون کا دوسرا وہ آنسو کا قطرہ جو اللہ کے خوف سے بہے
اللہ اپنے بندے کو بکھرنے سے پہلے ہی تھام لیتا ہے
رب کو ہماری نہیں
ہمیں رب کی ضرورت ہے
زمانہ جب بھی مشکل میں ڈال دیتا ہے
میرا اللّٰہ ہزار رستے نکال دیتا ہے
مشکلات کی جنگ میں دکھوں اور غموں کی یلغار میں سب سے بہترین پوزیشن سجدہ ہے
جب کوئی امید نہ ہو تب زیادہ یقین سے مانگو
کیوں کہ معجزے خدا کی شان ہیں
صرف رب کی ذات ایسی ہے جو معافی مانگنے پے
یہ نہیں پوچھتا کہ غلطی کیوں کی تھی
دنیا میں دو ہی اپنے ہوتے ہیں
ایک اللہ اور والدین
سن لو اے لوگوں
دلوں کا سکون اللہ کی یاد میں ہے
اللہ والوں سے تعلق رکھو طبیعت ٹھیک رہے گی
یہ وہ حکیم ہیں جو لفظوں سے علاج کرتے ہیں
کیا بخشے جائیں گے ہم
ہر نماز کے بعد نا محرم کو مانگنے والے
اور پھر وہ اللہ حقیقت دیکھا دیتا ہے
ہر رشتے کی
ہر محبت کی
اور فرماتا ہے بتا کون ہے تیرا میرے سوا
چار چیزوں سے نور پیدا ہوتا ہے
١:-خالی پیٹ رہنے سے
٢:-گناہوں پر ندامت کرکے رونے سے
٣:-اچھے لوگوں کی صحبت سے
٤:-امیدوں کو مختصر کرنے سے
اللہ تعالی کے آگے جھکنے سے بہتر کسی کے آگے جھکنا نہیں
اللہ تعالی ہمیں اس کی توفیق عطاء فرمائے
آمین
کبھی ہاتھوں کا اٹھنا
کبھی سجدوں میں جھکنا
کبھی آنسووں کا تڑپنا
خواہشیں ادھوری ہوں تو رب کتنا یاد آتا ہے
جب آپ غمگین ہوجائیں اور پریشانیاں بڑھ جائیں اور کوئی راستہ نہ ملے
تو اللہ کے سامنے خوب رو لیا کرو
خدا نے چیزیں استعمال اور لوگ محبت کے لیے بنائے ہیں
لیکن اشرف المخلوقات
چیزوں سے محبت اور لوگوں کو استعمال کرنا شروع ہو گئے ہیں
اللہ تعالیٰ ہمیں روز اک صبح عطا کرتا ہے
جو دودھ کی طرح صاف اور شفاف ہے
مگر افسوس ہم روزانہ اس کو اپنے جھوٹ وفریب سے کالا کر دیتے ہیں
اپنى پریشانیوں کو نمازوں میں بدل دو
الله مسائل کو نعمت میں بدل دے گا
رب کو اوپر نہ ڈھونڈ ذرا سی گردن نیچے کر رب تجھے اپنے دل میں ملے گا
نیت نہیں صاف تو برکت کہاں سے آئے گی
جمعے جمعے کی نماز سے جنت تھوڑی مل جائے گی
مسلمانوں کے زوال کی وجہ عبادت میں کمی نہیں
بلکہ دین کو عبادت تک محدود رکھنا ہے
اپنی حد میں رہنا سیکھو
حد میں رہنا اللّٰہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے
کیونکہ پانی جب حد سے بڑھ جائے تو طوفان بن جاتا ہے
اور انسان حد سے بڑھ جائے تو شیطان بن جاتا ہے
جب یقین اللہ کی ذات پر ہو تب ہر چیز کی پروا کرنا چھوڑ دیا کرو
کیوں کہ وہ ذات کسی کو مایوس نہیں کرتی
دن کا ہر لمحہ نبیﷺ کی یاد میں گزرے
اور جب رات کو أنکھ لگیں تو خواب میں دیدار ہو جاۓ
ہم جتنا مردے کو کندھا دینے کو افضل سمجھتے ہیں
اتنا کسی زندہ کو سہارا دینا سمجھ لیں
تو ہزاروں انسانوں کے حالات ٹھیک ہوجائیں-
کوئی سجدہ ایسا مل جاۓ
میں سر جھکاؤں رب مل جائے
اک میں ہوں کہ جاتا نہیں در پہ اس کے
اک وہ ہے کہ صداؤں پہ صدائیں دیئے جا رہا ہے
اک میں ہوں کہ قطراتا نہیں گناہوں سے
اک وہ ہے کہ بے حساب دیئے جا رہا ہے
حقیقت روبرو ہو تو اداکاری نہیں چلتی
خدا کے سامنے بندوں کی مکاری نہیں چلتی
تمہارا دبدبہ خالص تمہاری زندگی تک ہے
کسی کے قبر کے اندر کسی کی زمینداری نہیں چلتی
صرف پاکیزہ جذبوں کی پرکھ ہو گی سر محشر
گنے گا کون سجدوں کو وضو پر کون جائے گا
صحابہ کرام نیکیاں کرکے بھی روتے تھے
اور آج کا انسان پہاڑوں جتنا گناہ کر کے بھی شرمندہ نہیں ہوتا
میں تو گنہگار ہوں مگر تو بخش دے
کیا خطا بھی کوئی چیز ہے تیری عطا کے سامنے
الجھنوں میں جکڑے ہیں
پریشانیوں میں پھنسے ہیں
کسی کے سامنے رونے سے بہتر ہے
بندہ سجدے میں رب کے آگے روئے
انسان کے ہاتھ میں صرف کوشش لکھی ہے کامیابی تو اللہ عطا فرماتا ہے
جو اللہ سے نہیں مانگتے وہ پھر سب سے مانگتے ہیں
مشکل میں اللہ کو یاد رکھنا مشکل نہیں
اصل مشکل آسانی میں اسے یاد رکھنا ہے
چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو حقیر نہ سمجھو
ممکن ہے وہی اللہ کی رضا کا سبب ہو
بچوں کو دینی تعلیم لازمی دیں
کیونکہ اگر ایک ماں دیندار ہو گی
تو دین نسلوں تک پہنچ جائے گا
اللہ کو راضی کرو
وہ تجھے راضی کر دے گا
لوگ زندگی کو زندگی سمجھ بیٹھے ہیں
اصل زندگی تو موت کے بعد آۓ گی
سچ کہتا ہوں لوگوں سمجھ جاؤ اب
بہت کالی ہے قبر کی جو رات آۓ گی
مجھے اپنے رب پر پورا یقین ہے
اور اسی پر یقین ہے
وہ میری شہ رگ سے زیادہ میرے قریب ہے
وہ ضرور میری سنے گا
نماز سے نہ کہو مجھے کام کرنا ہے
بلکہ کام سے کہو مجھے نماز پڑھنی ہے
رب کو ہماری نہیں
بلکہ ہمیں رب کی ضرورت ہوتی ہے
ہم اس دور میں جی رہـــے ہیں جہاں عمل کرنے سے زیادہ
فارورڈ کرنے میں ثواب سمجھا جاتا ہے
جو اللہ کی یاد میں وقت گزارتے ہیں
وہ کبھی بھی پریشان نہیں ہوتے
ایک مٹی کے بنے انسان کی محبت میں اتنی طاقت ہوتی ہے
کہ دل کا قرار اور آنکھوں کی نیند چھین لیتی ہے
مالک الملک کی محبت کا عالم کیا ہوگا؟
اللہ پر ہمیشہ بھروسہ رکھو کیونکہ
اللہ وہ نہیں دیتا جو تمہیں اچھا لگتا ہے
بلکہ وہ دیتا ہے جو آپ کے لیے اچھا ہوتا ہے
دوسروں کو معاف کرنا سیکھو
اللہ تعالی معاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے
رب سے مانگ کر دیکھو تو سہی
ایک وہی تو ہے جو حقیقت میں آپ کا منتظر ہے
وہ عورت خوش قسمت ہوتی ہے
جس کی پہلی اولاد بیٹی ہوتی ہے
دل میں صرف رب کے لیے محبت رکھو
دنیا کی محبت غم کے سوا کچھ نہیں دیتی
توبہ روح کا غسل ہے
جتنی بار کی جائے
روح میں نکھار پیدا ہوتا ہے
کیجئے ہر بات پر صبرو شکر
بہت حسیں ہے خدا پہ یقین کا سفر
جو مل رہا ہے وہی تمہارے لیے بہتر ہے
تم نہیں جانتے لیکن دینے والا خوب جانتا ہے
اور پھر یوں کرو کہ اپنے ربﷻ کی خاطر صبر کرنا شروع کر دو تو
پھر ربﷻ آپ کے دل کو غم کی بجائے سکون سے بھر دے گا
صبر کر یقین رکھ تو کر دل سے دعا
وہ رب تیری دعا سننے کا انتظار کر رہا ہے
جو مصیبت ہمیں اللہ سے دور کرے وہ سزا ہوتی ہے اور جو مصیبت ہمیں
اللہ سے قریب کریں وہ آزمائش ہوتی ہے
اگر اللہ نے تمھیں ہر نعمت دی ہے
تو پھر بھی اپنے رب کو یاد کرنا مت بھولو
لوگوں کے دلوں میں اپنا مقام
اس طرح سے بنا لو مر جاؤ
تو تمہارے لئے دعا کریں
اگر زندہ ہو تو ملنے کی جستجو کریں
اور پھر وقت آخر ثابت کر ہی دیتا ہے
کہ اللہ کے فیصلے ہماری خواہشوں سے بہتر ہیں
نماز کی طرف میرے قدم اپنے آپ اٹھ گئے
اپنی عمر کے لوگوں کو جب میں نے مرتے دیکھا
انسان عقل کا محتاج ہے
عقل ادب کا ادب علم کا
علم محتاج ہے الله تعالى كے فضل کا
فضل طلب کرو الله تعالی سے
آئیے ہم سب اپنے گناہوں کی معافی کے لئے اپنے رب کی طرف رجوع کریں
بےشک وہ بڑا مہربان ہے
لوگوں کی سازشیں آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں
قران نے بتایا ہے اور تمھارا رب بہترین چال چلنے والا ہے
نماز کے لیے دنیا کو چھوڑ دو
لیکن
دنیا کے لیے نماز کو نہیں چھوڑو
نماز کو محبت سمجھ کے ادا کرو گے
تو اللہ پاک اگلی نماز کے لیے تمہیں خود کھڑا کر دے گا
پریشانیاں بڑھ جائیں تو خدا کے سامنے رو لیا کریں
بے شک وہ ستر ماوں سے زیادہ پیار کرنے والا ہے
کلمہ پڑھنے سے ایمان تازہ رہتا ہے
لا الہ الا الله محمد رسول الله
جس کو بھی سینڈ کرو گے
وہ کلمہ آپ کی وجہ سے لازمی پڑھے گا
اللہ کو پا کر کبھی کسی نے كچھ نہیں کھویا
اور اللہ کو کھو کر کسی نے کبھی کچھ نہیں پایا
ہر رکاوٹ میں کوئی نہ کوئی بہتری چپھی ہوتی ہے
یہ بات اللہ ہی بہتر جانتا ہے
”حالات کوئی بھی ہوں ”شکر
ہمیشہ شِکوے سے بہتر ہوتا ہے”_
اَلۡحَمۡدُ لِلّٰهِ رَبِّ الۡعَالَمِیۡنَ
جو اللہ کی یاد میں وقت گزارتے ہیں
وہ کبھی بھی پریشان نہیں ہوتے
آزمائش تو انھیں کیلئے ہے جنھیں اللہ چاہتا ہے
اور صبر بھی وہی کرتے ہیں جو اللہ کو چاہتے ہیں
درد چاہے کتنا بھی ہو اللّٰہ کے سامنے رونے سے سکون میں بدل جاتا ہے
کہیں خوف ہے کہ اللہ دیکھ رہا ہے
کہیں اطمینان ہے کہ اللہ دیکھ رہا ہے
ایک مٹی کے بنے انسان کی محبت میں اتنی طاقت ہوتی ہے
کہ دل کا قرار اور آنکھوں کی نیند چھین لیتی ہے
مالک الملک کی محبت کا عالم کیا ہوگا؟
پریشانیاں بڑھ جائیں تو خدا کے سامنے رو لیا کریں
بے شک وہ ستر ماوں سے زیادہ پیار کرنے والا ہے
ہر رکاوٹ میں کوئی نہ کوئی بہتری چپھی ہوتی ہے
یہ بات اللہ ہی بہتر جانتا ہے
مجھے اپنے رب پر پورا یقین ہے
اور اسی پر یقین ہے
وہ میری شہ رگ سے زیادہ میرے قریب ہے
وہ ضرور میری سنے گا
جس دن سے مجھے یہ پتا چلا ہے
کہ میرا رب مجھے غور سے سنتا ہے
میں نے لوگوں کے سامنے رونا چھوڑ دیا ہے
رب سے مانگ کر دیکھو تو سہی
ایک وہی تو ہے جو حقیقت میں آپ کا منتظر ہے
اللہ پر ہمیشہ بھروسہ رکھو کیونکہ
اللہ وہ نہیں دیتا جو تمہیں اچھا لگتا ہے
بلکہ وہ دیتا ہے جو آپ کے لیے اچھا ہوتا ہے
جو مصیبت ہمیں اللہ سے دور کرے وہ سزا ہوتی ہے اور
جو مصیبت ہمیں اللہ سے قریب کریں وہ آزمائش ہوتی ہے
نماز کی طرف میرے قدم اپنے آپ اٹھ گئے
اپنی عمر کے لوگوں کو جب میں نے مرتے دیکھا
کیجئے ہر بات پر صبرو شکر
بہت حسیں ہے خدا پہ یقین کا سفر
آج بھی مِلتے ہیں منصُور ہزاروں، لیکن
اب اَنا الحق کی صلابت نہیں کرداروں میں
مرنا ہم سجدے میں چاہتے ہیں
اور نماز ہم پڑھتے نہیں