Heart Touching Islamic Quotes

انسان بھی کتنا عجیب ہے!! دعا کے وقت سمجھتا ہےاللہ بہت قریب ہے اور
گناہ کے وقت سمجھتا ہے اللہ دور ہے۔۔۔

اگر آپ کسی بیمار شخص کی
عیادت کو جائے تو اس سے دعا
کی درخواست کرو
(بیمار شخص کی دعا ایسی ہے جیسے فرشتوں کی دعا)

آسمان والے سے اگر رابطے مضبوط ہوں
تو زمین والے آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے

قرآن پڑھتے ہوئے لگتا ہے جیسے وہ دلاسہ دے رہا ہو
میں ہوں نہ تمھارے ساتھ

زندگی ہمیشہ یہ سوچ کر گزارو کہ وہ اللہ ہے جس نے زندگی دی ہے
وہ سب کچھ عطا کرے گا بس آپ مانگنے کا انداز ٹھیک کر لو

بہترین ہے وہ راستہ جس کی منزل
اللّٰہ کی طــرف لے جائے
اِھــدنا الصراط المستقيم

جب حالات جھکا دیں
اٹھیں اللّه سے رجوع کریں
جب عروج پر ہوں جھک جائیں
اللّه کا شکر ادا کریں

اپنی سوچ کو صاف رکھو کیونکہ
جس طرح پانی کے قطروں سے دریا بنتا ہے
اسی طرح صاف سوچ سےایمان بنتا ہے

صبح کو باغ میں شبنم پڑتی ہے فقط اس لیے
کہ پتّا پتّا کرے تیرا ذکر با وضو ہو کر۔

ہمیشہ سچ بولو سچ سب آفتوں سے بچاتا ہے
جھوٹ سے پرہیز کرو کیونکہ وہ آخر کار تباہ کر دیتا ہے

جو شخص اللہ کا نافرمان ہو اس سے کبھی خیر کی امید نہیں رکھنی چاہیے

نہیں مانگنا آتا تو صرف ہاتھ پھیلا دو
وہ بند لبوں کی بولیاں بھی سنتا ہے

ہمیشہ اس انسان کی بہت عزت کرو
جو تمہیں ناپسند ہو، کیونکہ ہو سکتا ہے
کہ تمہاری عزت کرنے سے اس کا کردار بدل جائے۔۔

توبہ کے آنسو کا کمال یہ ہے کہ
گرتا باہر ہے مگر اندر کی صفائی کر دیتا ہے

خوف خدا ایک ایسا چراغ ہے جس میں
نیکی اور بدی صاف نظر آتے ہیں

اللّٰہ تعالیٰ کو پسند ہے وہ دل جس میں اس کی مخلوق کے لئے درد اور احساس ہو

ہم سب یہ چاہتے ہیں کہ ہماری موت ایمان پر ہو
لیکِن یہ کیوں نہیں چاہتے کہ ہماری زندگی ایمان پر ہو

اگر آپ کا رب آپ سے ناراض ہو اور استغفار سے بھی کام نہ بنے
تو اس کی مخلوق کو خوش کرنے کی کوشش کریں

توبہ ایسا دروازہ ہے جو موت کی ہچکی تک کھلا رہتا ہے۔ دعا ایک ایسا عمل ہے
جو تقدیر کو مات دے سکتی ہے اور ضمیر ایک ایسا ساتھی ہے جو ہمیشہ حق کی راہ دکھاتا ہے

جب تک ہم اللہ کے راستے پر ثابت قدمی سے چلتے رہیں گے
تب تک کوئی بھی ہمیں جھکانے میں کامیاب نہیں ہو سکے گ

اللہ کے نزدیک بہترین انسان وہ ہے
جس کا وجود دوسروں کے لیے فائدہ مند ہو
اللہ تعالی ہمیں لوگوں میں آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف بخشے
آمین

ﷲ فرماتا ہے میرے بندے اگر آج تو میرے تھوڑے دیئے پر راضی ہو گیا تو حشر کے
دن میں تیرے تھوڑے اعمالوں پر راضی ہو جاؤ گا

اپنی زندگی ایسے جیو کہ اللہ تعالی کو پسند آجاؤ
دنیا والوں کی سوچ تو روز بدلتی رہتی ہے

نام میں نے جب محمد مصطفے ﷺ کا لے لیا
میرے لب نے میرے لب کا بڑھ کے بوسہ لے لیا

مرنا ہم سجدے میں چاہتے ہیں
اور نماز ہم پڑھتے نہیں

اللہ تعالٰی کی ذات کے بعد اگر کائنات میں کوئی مکمل
اور قابلِ تعریف ہے تو وہ فقط حضور اکرم ﷺ کی شخصیت ہے

ایک بات پر ایمان رکھیں جو انسان ہمارے حق میں بہتر نہ ہو
اللہ اس انسان کو ہم سے دور کر دیتا ہے

زمزم جیسا کوئی پانی نہیں نماز جیسی کوئی عبادت نہیں قرآن مجید جیسی کوئی
کتاب نہیں کلمہ جیسی کوئی دولت نہیں

جب سارے راستے بند ہو جاتے ہیں پھر بھی اللہ پاک سنتا ہے

پاک ہے وہ ذات جو سیاہ رات میں سیاہ چٹان پر
سیاہ چیونٹی کی حرکت سے بھی واقف ہے

پریشانیوں کا سب سے بڑا اور خوبصورت حل نماز ہے

کسی سے نیکی کرتے وقت بدلہ کی امید نہ رکھو
کیونکہ اچھائی کا بدلہ انسان نہیں اللہ دیتا ہے

جن کو رب سے مانگنے کی عادت ہو
وہ کبھی بھی خالی ہاتھ نہیں رہتے

تمہارا ایک ہی رب ہے پھر بھی تم اسے یاد نہیں کرتے
لیکن اسکے کتنے بندے ہیں پھر بھی تم کو نہیں بھولتا

سننے والا سن کر
دیکھنے والا دیکھ کر
اور سہنے والا سہہ کر
جب خاموش ہوجائے تو سمجھ لینا کہ اب
اس کا معاملہ رَب کی عدالت میں پہنچ گیا ہے

جو ہو رہا ہے اسے ہونے دو تمہارے ربﷻ نے تمہاری سوچ سے بہترین تمہارے لئے سوچ رکھا ہے

میں نے غلطی کی، اس نے پردہ ڈال دیا
میں نے سجدہ کیا، اس نے تھام لیا

کبھی کبھی اچھی چیزیں کھو جاتی ہیں
تاکہ ہمیں بہتر چیز مل سکیں
ہمیشہ اللہ پر یقین رکھو
اور اس کے شکر گزار رہو

سخی کبھی مفلس نہیں ہوتا
جو لوگوں میں بانٹتا ہے
اللہ تعالی اسے بہت زیادہ دیتا ہے

جس طرح بخار میں منہ کا ذائقہ کڑوا ہو جاتا ہے اور کھانے میں لذت محسوس نہیں ہوتی
اسی طرح گناہوں میں مبتلا رہنے سے عبادت کی لذت سے محروم رہتی ہے

جب تم نماز پڑھو تو دنیا سے رخصت ہوتے ہوئے شخص کی مانند پڑھو

اس سال اللہ گناہوں کی زندگی سے نجات دے کر
اپنے پسندیدہ انسانوں کی فہرست میں شامل کرے آمین

میں انسان ہوں نہیں سمجھ سکتا تیری مصحلت
تو میرا رب ہے میری مشکلیں حل کر دے

غلطی ماننے اور گناہ چھوڑنے میں کبھی دیر مت کرو
کیونکہ سفر جتنا طویل ہوتا جائے گا
وآپسی اتنی ہی دشوار ہوگئی

اس خدا سے ڈرتے رہو جس کی صفت یہ ہے
کہ اگر تم بات کرو تو وہ سنتا ہے
اگر دل میں رکھو تو وہ جانتا ہے

بیٹیاں جنت میں حضرت محمد(ﷺ) کے ساتھ کا ذریعہ ہیں

روتے رہ جاؤ گے جس دن سجدے کی طاقت نہیں ہوگی
ابھی بھی وقت ہے نوجوانو! نماز قائم کرو

بیشک جب اللہ تھام لیتا ہے تو
پوری دنیا مل کر بھی نہیں گرا سکتی

دوسروں کو خود سے بہتر ہی سمجھو
کیا پتا اللہ سے اس کا معاملہ ہم سے زیادہ بہتر ہو

کسی فیصلے کے وقت بات اگر قرآن تک پہنچ جائے
تو فیصلہ قرآن کے اوپر ہاتھ رکھ کر نہیں
بلکہ قرآن کے اندر سے پڑھ کے کریں

اگر تم اپنے رب پر بہت بھروسہ رکھتے ہو تو یہ بھی جان لو کہ تمہارا رب
اس بھروسے کو کبھی ٹوٹنے نہیں دے گا

جب دعاؤوں اور کوششوں سے بھی بات نہ بنے تو فیصلہ اللّه پر چھوڑ دو اللّه
اپنے بندوں کے بارے میں بہترین فیصلہ کرنے والا ہے

تندرست بے نمازی آدمی جب برتن کا لقمہ اٹھاتا ہے تو لقمہ کہتا ہے کہ مجھے اللہ کے
دشمن نے ایسے منہ کی طرف اٹھایا جو اللہ تعالی کا ذکر نہیں کرتا, ( یعنی نماز نہی پڑھتا

معافی غلطی کی ہوتی ہے
گناہ کرنے کی نہیں
گناہ کا کفارہ ہوتا ہے
جو ظرف والے ہی ادا کر سکتے ہیں

اللہ نے جو تم کو دیا ہے اس پر راضی رہو
تو سب سے بڑھ کر دولت مند ہو جاؤ گے

پہلا وہ کھانا جو جنتی کھائیں گے
وہ مچھلی کی کلیجی کا کنارہ ہے

انسان اپنا چہرہ تو خوب سجاتا ہے جس پر لوگوں کی نظر ہوتی ہے
مگر دل کو سجانے کی کوشش نہیں کرتا جس پر اللہ کی نظر آتی ہے

رازق کو بھول کر رزق تلاش کرتا ہے
کتنا غافل مجھے آج کا انساں لگتا ہے

اللہ اصلیت دکھا دیتا ہے
ہر رشتے کی ہر تعلق کی ہر محبت کی ہر انسان کی
سب دکھا کے آدمی سے پوچھتا ہے
اب بتا تیرا میرے سوا اور کون ہے

خاک سے بنے انسان میں اگر خاکساری نہیں ہو
تو اس کا ہونا یا نہ ہونا بھی خاک ہی ہے

قبر کی پہلی اور انتہائی وحشت ناک رات کی تیاری ابھی آج سے شروع کریں
وہاں صرف اعمال کام آتے ہیں اعمال بھی صرف صحیح عقیدے کے ساتھ

تم نیکی کے مقام کو نہیں پا سکتے
جب تک کہ وہ چیزیں اللہ کی راہ میں قربان نہ کرو جن سے تم کو محبت ہے

نشان سجدہ سجا کر بہت غرور نہ کر
وہ نیتوں سے نتیجے نکال لیتا ہے

جب واسطے اور رابطے
اللہ سے جڑ جائے
تو پھر دل نہیں ٹوٹا کرتے

بے شک نماز ہی ساتھی ہوتی ہے
دنیا سے قبر تک
قبر سے حشر تک
اور حشر سے جنت تک

روز گناہ کرتا ہوں وہ چھپاتا ہے اپنی رحمت سے
میں مجبور اپنی عادت سے، وہ مشہور اپنی رحمت سے

ہمیشہ یہی سوچ کے جیو کہ میرے رب نے مجھے بہت کچھ دیا ہے
اگر وہ مجھے میرے اعمال کے برابر دیتا تو میرے پاس آج کچھ بھی نہ ہوتا

اگر اللہ تمہارا مددگار ہے تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا اور
اگر وہ تمہیں چھوڑ دے تو پھر کون ہے کہ تمہاری مدد کرے اور
مومنوں کو چاہئے کہ اللہ ہی پر بھروسہ رکھیں

بیشک نماز ہی ساتھی ہوتی ہے
دنیا سے قبر تک
قبر سے حشر تک
حشر سے جنت تک

چھن جانے میں بھی مصلحت خدا ہوتی ہے
ہر چیز کا پاس رہنا بھی بہتر نہیں ہوتا

غم اور مشکلات صرف اللہ کو بتایا کرو
اس یقین کے ساتھ کہ وہ تمہیں جواب بھی دے گا
اور تمہاری تکلیف بھی دور کرے گا

بہت مایوس تھا زندگی سے
پھر آواز آئی حی علی الفلاح

ایمان اور حیا دو ایسی چیزیں ہیں
جن میں سے ایک چلی جائے
تو دوسری خود بخود ختم ہو جاتی ہے

بہت نوازا ہے اس پاک ذات نے مجھے
میری عبادت کے برابر ملتا تو شاید کچھ نہ ملتا

دنیا کے لئے اتنی محنت کرو جتنا یہاں رہنا ہے
اور آخرت کے لئے اتنی محنت کرو جتنا وہاں رہنا ہے

گناہ کے چھوٹا ہونے کی طرف نہ دیکھو
بلکہ یہ دیکھو کہ تم نافرمانی کس کی کر رہے ہو

تم اللہ تعالی کے ذکر میں دل لگا لو
سکون اور اطمینان تم سے دل لگا لیں گے

وہ شخص اپنے آپ پر بہت ظلم کرتا ہے
جو پورے دن میں ایک بار بھی استغفار نہیں کرتا

رب سے جب کچھ مانگو تو رب کو ہی مانگو
کیونکہ جب رب تمہارا ہے تو سب کچھ تمہارا ہے

جو اپنی تنہائیوں کو اللہ کے خوف سے مزین کر لے
اللہ اس کی محفلوں کو بھی اچھا کردے گا

ہم اللہ کی وہ تخلیق ہیں
جو اپنےخالق کی طرف تب دوڑتے ہیں
جب اس کی مخلوق ہمیں تنہا چھوڑ دیتی ہے

اللہ تعالی کو سب جگہوں سے زیادہ محبوب مساجد ہیں اور سب سے زیادہ
ناپسندیدہ جگہ بازار ہیں

نماز کی فرصت نہ ملی تو کیا کرو گے
اتنی مہلت نہ ملی تو کیا کرو گے
روز کہتے ہو کل پڑھوں گا نماز
کل اگر سانس نہ رہی تو کیا کرو گے

سچائی اور نیکی کا راستہ دشوار ضرور ہے
لیکن منزل بہت خوبصورت
برائی کا راستہ بہت آسان سہی
لیکن منزل تباہی ہی ہے

انسان کا نقصان مال اور جان کا چلا جانا نہیں
بلکہ
انسان کا سب سے بڑا نقصان نماز کا چھوٹ جانا ہے

اللہ کا ذکر اپنے ہاتھ کی انگلیوں پہ کیا کرو
کیونکہ جب آپ اپنی قبر کے اندھیرے میں رہوں گے
تو یہ انگلیاں روشنی کا کام کریں گئیں

گناہوں سے نجات وہی پاتا ہے جو اقرار جرم کر لے
اور ندامت کے لیے توبہ ہی کافی ہے

تم کرتے وہ ہو جو تم چاہتے ہو لیکن ہوتا وہی ہے جو میں چاہتا ہوں
تم وہ کرو جو میں چھتا ہوں پھر وہی ہوگا جو تم چاہتے ہو

خاموشی کی زبان کوئی کب جانتا ہے
جو تو نہیں جانتا تیرا رب جانتا ہے
تنہائی میں گناہ کر یا کر عبادت
تیرے قلب کی گہرائی میں کیا وہ سب جانتا ہے

مایوس وہ ہوتا ہے جو اللہ پہ یقین نہیں رکھتا اور محروم وہ ہوتا ہے
جو اللہ کی دی ہوئی بے شمار نعمتوں کا شکر ادا نہیں کرتا

جب کوئی انسان اپنے رب کی ماننے لگتا ہے
تو رب کی ساری توجہ اس کی طرف چلی جاتی ہے

کوئی رابطہ نہیں دعا کے سوا کوئی سنتا نہیں
اللہ کے سوا اس بات کو اپنے دل میں بٹھا لو
مشکل میں کوئی ساتھ دیتا نہیں اللہ کے سوا

سکن کے لیے وضو کا پانی
جگر کے لیے قرآن کی تلاوت
صحت کے لیے نماز
اور خوش رہنے کے لیے اللہ کا ذکر کیا کرو
اچھی بات پھیلانا صدقہ جاریہ ہے

دو چیزیں جن سے رب کو راضی کیا جا سکتا ہے
کلمہ طیبہ کا ورد
استغفار کی کثرت

گناہ کو پھیلانے کا ذریعہ بھی مت بنو
کیونکہ ہوسکتا ہے آپ تو توبہ کرلیں
پر جس کو اپنے گناہ پر لگایا ہے
وہ آپ کی آخرت کی تباہی کا سبب بن جائے

اس کے در پے سکوں ملتا ہے
اس کی عبادت سے نور ملتا ہے
جو جھک گیا اللہ کے سجدے میں
اسے دل کا سکوں ضرور ملتا ہے

نیکی کا حکم دو اور برائی سے منع کرو
قبل اس کے کہ تم دعائیں مانگو اور تمہاری دعائیں قبول نہ کی جائے

سخت سردی میں نرم گرم بستر چھوڑ کر
رب کے حضور سجدہ کرنا بندگی کا اعلی مقام ہے

مجھے اس کے سامنے بولنا بہت پسند ہے
کیونکہ میرا رب مجھے بڑے غور سے سنتا ہے